حماس نے اس سلسلے میں ایک بیان جاری کیا ہے جس میں آیا ہے کہ اقوام متحدہ کی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ سے اس بات کی تصدیق ہوگئی کہ صیہونی حکومت بہیمانہ جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں عالمی برادری کی جانب سے صیہونیوں کے خوفناک جرائم پر خاموشی پر نکتہ چینی کی گئی ہے۔
حماس کے بیان میں آیا ہے کہ صیہونیوں کی فاشسٹ حکومت کو لگام دینے اور انہیں جنگ بندی کے معاہدے پر عمل کرنے کے لیے عالمی برادری اپنی خاموشی توڑے اور سنجیدہ قدم اٹھائے۔
حماس نے عالمی فوجداری عدالت اور دیگر عالمی عدالتوں سے اپیل کی ہے کہ اقوام متحدہ کی اس رپورٹ اور اس سے قبل پیش کیے گئے ٹھوس ثبوت پر سنجیدہ ردعمل ظاہر کرے اور غاصب صیہونی حکام کو سزا سے استثنا ملنے نہ دے۔
قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کے تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ میں آیا ہے کہ اکتوبر 2023 کے بعد فلسطینیوں کے خلاف صیہونیوں کے جنسی تشدد میں شدت آگئی ہے۔
یہ رپورٹ اس نوعیت کے تشدد کی زد میں آنے والے فلسطینیوں اور عینی شاہدوں کے باضابطہ بیان کی بنیاد پر تیار کی گئی۔
متعدد طبی عملے، سماجی گروہوں، اکیڈمک شخصیات، وکیلوں اور میڈیکل کے ماہرین نے صیہونیوں کے ان گھناؤنے جرائم کی تصدیق کی ہے۔
ادھر غزہ میں فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک صیہونیوں کے ہاتھوں غزہ مین شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 48 ہزار 524 تک پہنچ چکی ہے۔
آپ کا تبصرہ